غزل
ساگر تیمی
چاند میری نگاہوں میں ہے ، آسماں کی خبر چھوڑیے
میں کسی اور دنیا میں ہوں ، اس جہاں کی خبر
چھوڑیے
عشق میں کیا خطا کیا صحیح ، زندگی خواب ہے زندگی
میں مکاں میں الجھتا نہیں ، لامکاں کی خـبر چھوڑیے
آدمی اک خدا کے سوا جائے گا تو کہاں جائے گا
چھوڑ دی ہے اگر مے گشی ، آستاں کی خبر چھوڑیے
میں بتاتا ہوں سب کچھ ابھی ، ہے غلط کیا صحیح کس طرف
مانیے میری تحقیق کو ، داستاں کی خبر چھوڑیے
پھول کلیوں میں یوں تو بہت دلکشی ہے مگر مہرباں
آپ آئیں ذرا میکدہ ، گلستاں کی خبر چھوڑیے
لوگ سادے بھی ہیں شیخ جی ، آپ کی حکمتیں بھی بجا
آپ دھندا چلائیں مگر ناتواں کی خبر چھوڑیے
اس نے دیکھا تو مجھ سے کہا آپ ساگر ہیں بھائی بجا
شاعری کی دکاں کھول دی ، اس دکاں کی خبر چھوڑیے
No comments:
Post a Comment