غزل
ساگرتیمی
چند صفحے کی بس کتاب ہے وہ
وہ جو کہتا ہے بے حساب ہے وہ
کفر کی آنکھ میں چبھن کا سبب
میری داڑھی ترا حجاب ہے وہ
پوچھا
عاشق سے وجہ بربادی
بولا ظالم بہت شراب ہے وہ
تیری آنکھوں کا نور لے لےگا
ہائے! گھاتک بہت شباب ہے وہ
راستے سے ہٹائیے پتھر
روح ایمان ہے ثواب ہے وہ
سارے چبھتے سوال کے آگے
اوڑھ کر خامشی جواب ہے وہ
آپ کی
شاعری بھی ساگر جی
تیز جب دھوپ ہو، سحاب ہے وہ؟
No comments:
Post a Comment