Sunday 31 March 2013

بازگشت
ساگر تیمی 

پھر وہی افکار و خیالات
اس کے اوپر 
بستر پر لیٹتے ہی
پہلے ہی کی طرح
سوار ہو گئے
پھر اس کی آنکھوں سے
نایاب تھی اس کی نیند
ساری کوششیں رائیگاں
وہ کیا کرے
آخر اس کا مداوا کیا ہے
رات تو سونے کے لیے ہی بنائی گئی ہے
یہ میری بوڑھی ماں کی بد دعا تو نہیں
نہیں ، ماں بد دعا نہیں کرتی
تو پھر کیا ہے ؟
عذاب؟
سزا؟
وسوسہ؟
اگر یہ میرا ایمان ہے
تو یہ اس وقت کہاں ہوتا ہے
ہاں اس وقت جب
میں یہ سب کر رہا ہوتا ہوں
کہیں یہ شیطان تو نہیں
مجھے ٹوٹکے کرانے چاہیے؟
لیکن شیطان کو کوئی اور نہیں ملا؟
اگر میں یہ سب چھوڑ دوں
تو !
میرے وقار کا ، اعتبار کا کیا ہوگا
میری سیادت کا کیا ہوگا
اور میری عزت۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب کچھ مٹی میں مل جائیگی
لیکن یہ ہے کیا؟
مجھے تو اور کوئی
برا نہیں کہتا
تو کیا میں بے مطلب ہی ہلکان ہوتا
جارہا ہوں ؟
کہیں یہ میرے اندر کا
جیسا کہ لوگ کہتے ہیں
ضمیر تو نہیں ؟
اگر یہ ضمیر ہی ہے تو
دن میں کیا گھاس چرنے چلا جاتا ہے
کل ہی کی طرح
آج بھی صبح ہو گئی
اور اگر ایسا ہی کل بھی ہو جاے تو؟؟؟

No comments:

Post a Comment