ساگر تیمی
دولت پر جذبوں کا غلبہ ہوجائے
انساں پھر انساں کے جیسا ہوجائے
کتنا روشن بخت ہے ایماں والوں کا
بات کریں تو بات بھی صدقہ ہوجائے
اتنی خودداری بھی بالکل ٹھیک نہیں
جس سے ملیے ا س کو صدمہ ہوجائے
ایسے لوگوں کے بارے میں کیا کہیے
جھوٹ کہیں اور سچ کا دھوکہ ہوجائے
سارے دیوانوں کی اک ہی خواہش ہے
چاہت مل جائے وہ اپنا ہو جائے
میں تو اس کو پیار کروں اور اپنا لوں
ہائے نصیبہ وہ بھی میرا ہوجائے
حسن جو اپنا رنگ جمالے آنکھوں میں
لب کہ جب کھل جائے نغمہ ہوجائے
میرے اس کے بیچ یہ دنیا حائل ہے
موت اگر آجائے جلوہ ہو جائے
شعر کا مطلب یہ ہوتا ہے ساگر جی
آنکھ پڑھے اور دل کا سودا ہوجائے
دولت پر جذبوں کا غلبہ ہوجائے
انساں پھر انساں کے جیسا ہوجائے
کتنا روشن بخت ہے ایماں والوں کا
بات کریں تو بات بھی صدقہ ہوجائے
اتنی خودداری بھی بالکل ٹھیک نہیں
جس سے ملیے ا س کو صدمہ ہوجائے
ایسے لوگوں کے بارے میں کیا کہیے
جھوٹ کہیں اور سچ کا دھوکہ ہوجائے
سارے دیوانوں کی اک ہی خواہش ہے
چاہت مل جائے وہ اپنا ہو جائے
میں تو اس کو پیار کروں اور اپنا لوں
ہائے نصیبہ وہ بھی میرا ہوجائے
حسن جو اپنا رنگ جمالے آنکھوں میں
لب کہ جب کھل جائے نغمہ ہوجائے
میرے اس کے بیچ یہ دنیا حائل ہے
موت اگر آجائے جلوہ ہو جائے
شعر کا مطلب یہ ہوتا ہے ساگر جی
آنکھ پڑھے اور دل کا سودا ہوجائے
No comments:
Post a Comment