ساگر تیمی
ہر شخص الجھنوں کے عذابوں میں گھرا تھا
خوش بخت تھا کہ حصہ میرا سب سے بڑا تھا
غیروں کے ہاتھ لگ گیا وہ دیکھتا رہا
وہ پھول جو ارماں کی طرح دل میں پڑا تھا
دیکھا اسے تو چہرے سے رونق چھلک گئی
مانا کہ زخم دل بہت گہرا تھا ہرا تھا
سب لوگ اس کے صدق تکلم سےمطمئن
اس شخص کے دروغ میں ایقان بھرا تھا
وہ باپ پستیوں میں رہا مرض میں مرا
بیٹا بہت بڑا تھا بلندی پہ کھڑا تھا
اس روز اس کے گھر میں بڑی برکتیں رہیں
جس روز اس کے بیٹے نے قرآن پڑھا تھا
وہ بھی میرے عدو کی صفوں میں کھڑا ملا
جس کے لیے زمانے سے ہر لمحہ لڑا تھا
مجھ کو میرے خدا کی عنایت نے راہ دی
ورنہ وہ دور محن بہت سخت کڑا تھا
لالی بہت ملی تو تاسف نے دھڑ لیا
ساگر پکا تھا آم تو اندر سے سڑا تھا
ہر شخص الجھنوں کے عذابوں میں گھرا تھا
خوش بخت تھا کہ حصہ میرا سب سے بڑا تھا
غیروں کے ہاتھ لگ گیا وہ دیکھتا رہا
وہ پھول جو ارماں کی طرح دل میں پڑا تھا
دیکھا اسے تو چہرے سے رونق چھلک گئی
مانا کہ زخم دل بہت گہرا تھا ہرا تھا
سب لوگ اس کے صدق تکلم سےمطمئن
اس شخص کے دروغ میں ایقان بھرا تھا
وہ باپ پستیوں میں رہا مرض میں مرا
بیٹا بہت بڑا تھا بلندی پہ کھڑا تھا
اس روز اس کے گھر میں بڑی برکتیں رہیں
جس روز اس کے بیٹے نے قرآن پڑھا تھا
وہ بھی میرے عدو کی صفوں میں کھڑا ملا
جس کے لیے زمانے سے ہر لمحہ لڑا تھا
مجھ کو میرے خدا کی عنایت نے راہ دی
ورنہ وہ دور محن بہت سخت کڑا تھا
لالی بہت ملی تو تاسف نے دھڑ لیا
ساگر پکا تھا آم تو اندر سے سڑا تھا
No comments:
Post a Comment