آدم سے بھول ہو گئی رستہ بھٹک گیا
ساگر تیمی
اللہ نے یہ چاہا کہ عالم سجایا جائے
آدم بنایا جائے خلیفہ بنایا جائے
اللہ کے فرشتوں نے لیکن یہ بات کی
اللہ نے دکھا دیا حکمت کی بات ہے
آدم وہ جانتا ہے جو عزت کی بات ہے
اللہ گر نہ چاہے تو کیا جانیں فرشتے
آدم کا ہونا رب کی مشیئت کی بات ہے
پھر حکم یہ ہوا کہ فرشتے ہوں سجدہ ریز
ابلیس بھی یہی کرے ہو جائے سجدہ ریز
مانا ملائکہ نے تو ابلیس نے کہا
مٹی کے آگے آگ کیوں ہو جائے سجدہ ریز
مٹی تو پست ہے سدا پستی میں جائے گی
جب بھی اٹھے گی آگ بلندی میں جائے گی
میں آدم خاکی کو بڑا کیسے سمجھ لوں
یہ ٹیس دور تک میری ہستی میں جائے گی
اللہ کو پسند نہیں آئی یہ تمکنت
لکھ دی گئی سدا کے لیے اس کی مذمت
اس نے بھی آدمی سے عداوت کی ٹھان لی
اور مانگ لی اللہ سے اس کی بھی اجازت
آدم کو اس کے رب نے تو جنت میں گھر دیا
نعمت کی زندگی دی محبت نگر دیا
حوا کو اس کی بیوی بنا کر قدیر نے
یوں زندگی کو ساری عنایت سے بھر دیا
جنت کی ساری نعمتیں آدم کے واسطے
ساری عنایتیں رہیں آدم کے واسطے
بس ایک ہی درخت سے روکا گیا اسے
ویسے تھیں ساری راحتیں آدم کے واسطے
ابلیس کو مگر نہیں بھائی یہ عنایت
اس نے یہ چاہا کیوں نہ ہو آدم کو بھی کلفت
آکر ملا تو پیار سے کہنے لگا ذلیل
کھالے درخت سے کہ ہمیشہ رہے نعمت
آدم میں تیرا دوست ہوں ، سچا ہوں ، یار ہوں
تیرے لیے میں کب سے بہت بے قرار ہوں
میرا کہا جو مان تو راحت میں رہے گا
میں ہوں تیرا صدیق تیرا غم گسار ہوں
روکا گیا ہے تجھ کو کہ محروم تو رہے
ایسا نہ ہو کہ واقعی محروم تو رہے
جنت میں اک درخت ہی تو ہے بہت عظیم
اس سے رہے جو دور تو محروم تو رہے
آدم سے بھول ہوگئی رستہ بھٹک گیا
دشمن کی میٹھی باتوں سے بندہ بھٹک گیا
جنت سے یوں نکالا گیا بے ستر ہوا
اب سوچ ہی رہا ہے کہ کیسا بھٹک گيا
آيا زمین پر تو ندامت بڑی ہوئی
اللہ بخش دے کہ خجالت بڑی ہوئی
ہم نے ہی اپنے نفس پہ یہ ظلم ہے کیا
کر درگزر کہ ہم سے حماقت بڑی ہوئی
بخشے گا تو نہیں تو ہم ہو جائیں گے تباہ
ہم سے تو ہو گیا ہے بہت ہی بڑا گناہ
لیکن تمہاری ذات غفور رحیم ہے
بخشش سے کر سفید یہ اعمال سب سیاہ
اللہ نے قبول کی آدم کی سب دعا
لغزش تو ہوگئی مگر سچی ہے یہ وفا
آنسو گرے تو رب نے رکھی لاج اشک کی
انسان بھول جاتا ہے لیکن یہی ادا
آدم کے واقعے میں نصیحت کی بات ہے
شیطان سے ہماری عداوت کی بات ہے
ساگر خدا کی مان لے شیطاں سے دور رہ
تیرے لیے یہی تو خلافت کی بات ہے
No comments:
Post a Comment